Advertising

مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن نہیں لگے گا۔ لیکن پابندیاں ضروری ورنہ۔۔۔۔

Hum Bharat
Thursday 1 April 2021
Last Updated 2021-04-01T20:51:35Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates

 فی الحال مہاراشٹرمیں لاک ڈاون نہیں پابندیاں سخت

مگر کرونا انفکشن میں کمی نہیں آئی تو لاک ڈاون لگے گا:کابینی میٹنگ میں فیصلہ



ممبئی:۔(محمد یوسف رانا) صوبہ میں کرونا کی بڑھتی ہوئی مہاماری کو دیکھتے ہوئے ریاست مہاراشٹر ۲؍اپریل سے لاک ڈاون لگانے کے متعلق غور و خوص کر رہی تھی مگر آج وزیرصحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ صوبہ مہاراشٹر میں لاک ڈاون نہیں لگایا جائے مگرحکومت بڑھتے ہوئے کرونا کے انفکشن کو روکنے کے لئے سخت پابندیوں کی تیاری کر رہی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے  ریاست میں کرونا انفکشن کی صورتحال کودیکھتے ہوئےدوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کے متعلق کہا کہ اگر اس طرح سے کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو پھر لاک ڈاؤن کے سوا حکومت کے پاس کوئی دوسرا آپشن باقی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور مہاراشٹر کی کابینہ جلد ہی اس موضوع پر فیصلہ لے گی۔


 ٹوپے نے کہا کہ ہم مسلسل کورونا کیسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔تاہم  لاک ڈاؤن کافیصلہ کب تک لیاجائے گا یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے ۔لاک ڈاون کے امکان کو مستردکرتے ہوئے اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ۲؍ اپریل کے بعد ریاست میں لاک ڈاون لگانےجیسے کوئی فیصلہ نہیںہوا ہے۔انہوں نے مزیدبتایا کہ ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد میںتشویشناک حد تک مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ بدھ کے روزموصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں۳۹۰۰۰؍ نئے مریضوں کی شناخت کی گئی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سے ہونےوالی میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا گیابحث کےدوران کہا گیا کہ اگر انفکشن کی تعداداسی طرح بڑھتی گئی تو لاک ڈاون کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہاں لاک ڈاون لگادیا جاتا ہے لیکن اگر مہاراشٹر میں ہمیں لاک ڈاون لگانا پڑا تو ہم اس بارے میں تبادلہ خیال کریں گے کہ آیا متاثرہ علاقوں میں ہی لاک ڈاون لگایا جائے یا پورے مہاراشٹر میں؟


انفیکشن کو روکنے حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی رہنمایانہ ہدایت جیسے ہر شہری گھر میں رہے، بلا ضرورت گھر کے باہر نہ نکلے،سماجی دوری برقرار رکھیں، بار بار ہاتھ دھویں، ماسک کا استعمال کریں ان باتوں پر عمل کرکے ہم کافی حد تک کرونا کے زور کو توڑ سکتے ہیں۔لاک ڈاون لگانے سے سب سے زیادہ اثر معاشیات پرپڑتا ہے ۔ اگر عوام ہدایتوں پر عمل نہیں کریں گے تو  ہجوم کو روکنے کے لئے پابندیاں سخت کر دی جائیں گی۔لاک ڈاون کااثر سب سے زیادہ معاشیات پر پڑتا ہے مگرجان بچانے کے لئے سخت لاک ڈاون کےعلاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے۔اگر ضرورت پڑی تو لاک ڈاون لگایا بھی جاسکتا ہے۔اس کا فیصلہ وزیراعلی ادھوٹھاکرے لیں گے حالات کودیکھتے ہوئے توایسا ہی لگ رہا ہے کہ مہاراشٹرایک مرتبہ پھر سخت لاک ڈاون کی ہی جانب جا رہا ہے۔


اخبارنویسوںکوزیرصحت نے مزیدبتایا کہ ممبئی میں کرونا متاثرین کی  رفتار رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ پچھلے 24؍ گھنٹوں کے دوران ۹۰۵۸؍نئے کیس سامنے آئے ہیںجبکہ۱۲؍ مریضوں کی موت ہو گئی۔ ممبئی میں اب تک کل4؍ لاکھ 4؍ ہزار614؍ کورونا مریضوں رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔اب تک شہر میں کورونا کی وجہ سے۱۱؍ ہزار۶۶۵؍افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔20854؍ مریض صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں۔شہر میں اب تک علاج شدہ مریضوں کی کل تعداد۲۳؍ لاکھ۵۳؍ ہزار307 ہے۔تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ممبئی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظربی ایم سی نے اب اسپتالوں میں بیڈ کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایم سی نجی اسپتالوں میں۲؍ کوڈ بیڈ میں اضافہ کرے گی جس میں سے 369؍ آئی سی یو بیڈ ہوں گے۔ ممبئی کی موجودہ صورتحال میں۳۰۰۰؍ اضافی بیڈ ہیں۔ جن میں سے 450؍ بستر نجی اسپتالوں میں خالی ہیں۔اس کے علاوہ جمبو کوڈ ہسپتالوں میں۱۵۰۰؍ اضافی بیڈ بھی فراہم کیے جائیں گے۔ ممبئی شہر میں اس ہفتے کے آخر تک سرکاری اسپتالوں ، نجی اسپتالوں اور کوویڈ مراکز میں لگ بھگ 7000؍ اضافی بیڈ دستیاب ہوں گے۔ یہ قدم کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔


ممبئی میں کرونا مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر بی ایم سی نے اس کی تیاری شروع کردی ہے تاکہ اسپتالوں میں بستروں کی کمی نہ ہو۔ اس کے لئے نجی اسپتالوں کے ۸۰؍ فیصد بیڈ اور تمام آئی سی یو بیڈ کورونا مریضوں کے لئے مختص رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل نے پیر کو نئی رہنما خطوط جاری کیں ، جس میں حکومت اور بی ایم سی اسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی اسپتالوں اور نرسنگ ہومز کو بھی مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی گئی۔ نجی اسپتال کورونا مریضوں کو وارڈ وار روم کی منظوری کے بعد ہی داخل کیا جائے۔ وارڈ افسران کو کورونا مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کروانے اور ان کے لئے بستروں کی دستیابی کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ خصوصی حالات میں ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹر اور چیف کوآرڈینیٹر نجی اسپتال کی ہدایت پر مریضوں کو داخل کیا جائے گا۔ بی ایم سی نوڈل آفیسر تمام اسپتالوں سے رابطہ کے لئے 24؍گھنٹے دستیاب رہیں گے۔ وہیں کمشنر نے تمام وارڈوں کے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے وارڈ کے تحت واقع نجی اسپتالوں پر نگاہ رکھے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اسپتال کے منیجر صرف وارڈ وار روم کے ذریعے مریضوں کی بھرتی کررہے ہیں۔ نہ صرف یہ ، اس نگرانی کے لئے اساتذہ یا دیگر عملہ بھی مقرر کیا جانا چاہئے۔تمام نجی اسپتالوں کے منیجرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ24؍ گھنٹوں کے لئے نوڈل افسران کی تقرری کریں۔ اس نوڈل آفیسر کی تعداد کو مقامی وارڈ وار روم میں دینے کو کہا گیا ہے ، تاکہ بی ایم سی وقتا فوقتا ضروری معلومات حاصل کرسکے۔

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl