ارنب گوسوامی کو بالا کوٹ اورپلوامہ جیسے حساس واقعات کا پتہ کیسے چلا؟ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ
ممبئی:۔(محمد یوسف رانا)ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کے مبینہ واٹس ایپ چیٹس کےانکشافات کے بعد ان کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے آج کہا کہ چیٹس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ارنب کو دو سال قبل بالاکوٹ حملے کی پہلے ہی جانکاری تھی۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ارنب کو اس طرح کی حساس چیزوں کا پتہ کیسے چلا ؟ ارنب گوسوامی نے بارک کے سابق سی۔ ای۔ او۔ پارتھ داس گپتا کے سات بات چیت میں بولا تھا کہ کچھ بڑا ہونے والا ہے؟یہ ایک بہت بڑا سوال ہے۔ دیشمکھ نے کہا کہ اس معاملے میں منگل کوہونے والےکابینی اجلاس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد ہم مزید کاروائی کافیصلہ کریں گے۔
انیل دیشمکھ نے مزیدکہا کہ ہم ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈیون ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سابق سی ای او کے کے درمیان ہونے والی باتیں چیٹس جووائرل ہوئے ہیں ہم ان کے متعلق مکمل معلومات لے رہے ہیں۔ اس میں بہت سی حساس چیزوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔دونوں چیٹس میں بالاکوٹ اور پلوامہ کے بارے میں بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ہمیں اس کے بارے میں مختلف ذرائع سےبھی جانکاری مل رہی ہے۔
اس سے قبل شرد پوار کی زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے آج ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف ارنب گوسوامی اور ٹیلی ویژن ریٹنگنگ ایجنسی بارک کے سابق سی ای او پرتھ داس گپتا کے مابین مبینہ رابطے کی تحقیقات کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی ہے۔اس طرح کی معلومات این سی پی کے چیف ترجمان مہیش تپسی نے اخبار نویسوں دیتے ہوئے مزید کہا کہ گوسوامی کو بالاکوٹ فضائی حملے کے بارے میں بہت سی خفیہ معلومات معلوم تھیں؟ان کو یہ سب کیسے پتہ چلا؟
تاپسی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور پریشان کن ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق معاملہ کو ٹی آر پی حاصل کرنے کے لئے کس طرح استعمال کیا گیا۔وہ اس سلسلے میںمنگل کے روز ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ملاقات کریں گے۔اوراس معاملےپر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی وضاحت طلب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ارنب کو ایسی حساس معلومات کیسے معلوم ہوئیں؟ وزارت داخلہ کو چاہئے کہ وہ اس معاملے کو حساسیت کو سمجھتے ہوئے فوری طور پرکارروائی کرے۔
تاپسی نے دعوی کیا کہ گوسوامی ممبئی پولیس اور مہا وکاس آگھاڑ حکومت (ایم وی اے) کی شبیہہ کو داغدار کرنے میں سرفہرست رہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی بحث کے دوران انہوں نے پلوگھ واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کوشش کی۔ سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کو گمراہ کن طریقے سے غلط پیش کیا۔ یہ سب صرف اور صرف اودھو سرکار کو بدنام کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔ لہٰذا بی جے پی کو بھی ارنب گوسوامی کے بارے میں اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔
ارنب گوسوامی اور بی اے آر سی کے سابق سی ای او پرتھ داس گپتا نے میڈیا میں مبینہ واٹس ایپ چیٹس منظر عام پر آنے کے بعد بہت سارے سوالات اٹھائےجا رہے ہیں۔ ان چیٹس کی معلومات حیرت انگیز ہیں۔ اگر ان پر یقین کیا جائے توبالکوٹ واقعے سے تین دن قبل ارنب کو اس حملے سے آگاہ کیاگیاتھا۔ حزب اختلاف مودی سرکار پر حملہ کر رہی ہے اور الزام لگا رہی ہے کہ حکومت نے ملک کی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے۔ حکومت کو بھی ارنب سے ملی بھگت کے الزامات کا سامنا ہے۔
واضح رہے ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کے مبینہ چیٹس کے بعد ممبئی کرائم برانچ نے جعلی ٹی آر پی کیس کی چارج شیٹ گزشتہ ہفتے عدالت میں جمع کروائی۔ ان مبینہ چیٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ارنب گوسوامی دو سال قبل بالا کوٹ میں ہونے والے حملے کاپہلے سے علم تھا۔ ارب نے سابق نشریاتی ناظرین ریسرچ کونسل (بی۔ اے۔ آر۔ سی۔) کے سی او پارتھ داس گپتا سے بات کی کہ کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ جب داس گپتا نے ارب کے سے سوال کیا کہ ’’کیا اس کا مطلب داود سے ہے؟ تو ارنب نے بتایا کہ۔۔۔ نہیں جناب، پاکستان نہیں۔ اس بار۔۔۔یہ عام حملے سے بڑا ہوگا۔ ‘‘ داس گپتا نے جواب دیا کہ’’ یہ اچھی بات‘‘ یہ واٹس اپ چیٹس۲۳؍فروری۲۰۱۹؍ کی ہیں۔اگست ۲۰۱۹؍ کو مرکزی حکومت نے جموں کشمیر سے آرٹیکل۳۷۰؍ کو منسوخ کر دیا۔ ارنب اورپارتھ داس کے واٹس ایپ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ارنب کو پہلے ہی اس کا علم تھا۔۲؍اگست۲۰۱۹؍ کو داس گپتا نے گوسوامی سے چیٹ کیا کہ ’’ کیا واقعی آرٹیکل۳۷۰؍ کو ہٹایا جا رہا ہے؟‘‘اس کے جواب میں ارنب کا کہنا ہے کہ ’’ میں نے بریکنگ میں پلاٹنیم کے معیارات سیٹ کیے ہیں،یہ کہانی ہماری ہے‘‘۵؍اگست۲۰۱۹؍ کو ارنب نے داس کو بتایا کہ ’’ ریپبلک نیٹ ورک نے سال کی سب سے بڑی اسٹوری بریک کی ہے،ایک چیٹ میں‘‘ ارنب نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ’’اجیت ڈوبھال جاننا چاہتا تھا کہ اسے یہ خبر کیسے ملی‘‘
بارک کے چیف پارتھ مارچ۲۰۱۹؍ کی ایک چیٹ بھی خبروں میں ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب ۲۵؍ صفحات ارنب کوبھجوایا اور کہا کہ انہوں نے نیشنل براڈ ایسوسی ایشن(بارک) داس گپتا نے بہت ہی خفیہ معلومات بھیجی ہیں۔جب فرصت ملے تو خط پڑھ لیجے۔ارنب نے جواب دیا کہ ’’ رجت کاداخلہ نہیں ہوگا‘‘ گپتا اس چیٹ میں کہتے ہیں کہ ’’ رجت این بی اے اور ٹرائی ہمیں پریشان نہ کریں‘‘
۷؍جولائی۲۰۱۷؍ کی ایک گفتگو میں پارتھ نے ارنب کو بتایا کہ وزارات اطلاعات و نشریات میں ری پبلک ٹی وی کے خلاف شکایت سامنے آئی ہے اس کے جواب میں ارنب کا کہنا ہے کہ ’’ راٹھوڑ نے مجھےفری ٹوڈش کے بارے میں بتایا اور کہا کہ اس شکایت کو حاشیےپررکھدیا گیا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ راٹھور کا مطلب یہاں کے وزر اطلاعات و نشریات سے ہے۔
ارنب گوسوامی اور بی اے آر سی کے سابق سی ای او اورپارتھ داس گپتا نے میڈیا میں مبینہ واٹس ایپ چیٹس منظر عام پر آنے کے بعد بہت سارے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔