Advertising

پولس نے خواتین ہاسٹل میں لڑکیوں کو زبردستی نچایا، ماردھاڑ بھی کی۔ ہر طرف ناراضگی و غصے کا ماحول

Hum Bharat
Thursday 4 March 2021
Last Updated 2021-03-04T11:52:37Z
Premium By Raushan Design With Shroff Templates


مہاراشٹر کے ضلع جلگاؤں میں پولس کے ذریعہ خواتین کے ہاسٹل میں لڑکیوں کو زبردستی نچانے اور مارپیٹ کرنے کا معاملہ سامنے آیا جس کی ویڈیو نیوز چینل اور سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ اس معاملے کو لیکر لوگوں میں کافی ناراضگی اور غصہ ہے کہ پولس کے ذریعے ایسا گھناؤنا کام کرایا گیا۔ اسی بات کو لیکر اسمبلی ہال میں کافی بحث اور گرم ماحول رہا۔


حاصل ہوئی تفصیلات کے مطابق ضلع جلگاؤں گنیش کالونی میں اشدیپ وومینس ہاسٹل چلتا ہے۔جہاں بے سہارا خواتین کے رہنے اور کھانے کا نظم ہوتا ہے۔ اس ہاسٹل میں 1 مارچ 2021 کو پولس والے اور باہر کے کچھ افراد پوچھ تاچھ کرنے کے بہانے زبردستی ہاسٹل میں داخل ہوئے اور خواتین پر غیر اخلاقی الزامات لگاتے ہوئے لڑکیوں سے مارپیٹ کی اور خواتین کو زبردستی نچایا بھی۔ جس ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔ اس واقعہ کی خبر ملتے ہی مقامی افراد و سماجی ملی تنظیموں فورا معاملے کو جاننے کو جاننے کی کوشش کی۔ اس واقعہ کی ویڈیو بڑی تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس کی وجہ سے مہاراشٹر اور مہاراشٹر کے باہر بھی لوگوں میں شدید غصے کا ماحول ہے۔مہاراشٹر کے جاری اسمبلی بجٹ اجلاس میں بھی اس واقعے کی گونج سنائی دی۔ بی جے بی کی جانب سے سوال اٹھاتے ہوئے قصور وار پولس ملازمین پر فوری کارروائی کی مانگ بھی گئی ہے۔ بی جے کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ مہاراشٹر حکومت ریاست میں امن و امان خراب کرنے کے درپے ہے۔ ممبرا سے بی جے پی ایم ایل اے سدھیر منگنٹھی وار نے مہاراشٹر میں صدر راجہ نافذ کرنے کی مانگ کی۔ حالانکہ نواب ملک نے اس کی مخالفت کی لیکن فڑنویس نے پھر برخاستگی کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ ضلع جلگاؤں ہاسٹل کا یہ معاملہ بڑا سنگین رخ اختیار کرچکا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ معاملے کی حقیقت کیا ہے اور کس پر کس طرح کی کاروائی ہوگی؟

iklan
Comments
Commentsyang tampil sepenuhnya tanggung jawab komentator seperti yang diatur UU ITE
  • Stars Rally to Beat Predators in Winter Classic at Cotton Bowl