مخنث داڑھی والوں کو کیوں ٹچ نہیں کرتے؟
اس ضمن میں اپنا ذاتی اور بالکل سچا واقعہ میں یہاں ذکر کرنا چاہتاہوں ممبئی سے گورکھپور کے لئے میں ٹرین پر سوار ہوا، گاڑی روانہ ہوئی ورار جنکشن پر کچھ مخنث سوار ہوئے، اور یہیں سے وہ عام طور پر سوار ہوا کرتے ہیں، وہ سب کے پاس جاتے تالی بجاتے اور پیسے مانگتے، مگر انہوں نے مجھے اور ڈبے میں موجود ایک اور داڑھی والے بوڑھے چچا کو ٹچ نہیں کیا، ایک سوٹیڈ بوٹیڈ کلین شیو نوجوان سے رہا نہیں گیا اور وہ پوچھ بیٹھا کہ آپ لوگ داڑھی والوں کو کیوں ٹچ نہیں کرتے؟
مخنث نے کہا کہ کیا واقعی تم اس سوال کا جواب جاننا چاہتے ہو؟ نوجوان نے کہا ہاں
اس نے کہا تو پھر مجھے بیٹھنے کی جگہ دو، ہم نے اس کے لئے جگہ بنائی اور وہ میرے پاس ہی بیٹھ گیا پھر اس نے نوجوان کو مخاطب کرکے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا یہ کون ہے؟ اس نے جواب دیا یہ مردہیں، پھر اس نے دور بیٹھی ہوئی ایک خاتون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا وہ کون ہے؟ نوجوان نے جواب دیا عورت، پھر اس نے پوچھا کہ دونوں میں کیا فرق ہے؟ نوجوان بولا ان کے چہرے پر داڑھی ہے اور اس کے چہرےپر داڑھی نہیں ہے، اب اس نے نوجوان سے پوچھا تم کون ہو؟ اس نے کہا مرد، مخنث بولا مگر تمہارے چہرے پربھی تو داڑھی نہیں ہے؟ نوجوان بولا میں نے شیو کرلیا ہے، مخنث نے کہا قدرت نے تمہیں مرد پیدا کیا مگر تم نے مرد کی نشانی اپنے چہرے سے ہٹادی، اب تم نا مرد رہے نا عورت، یعنی کہ تم بھی اپنی مرضی سے بیچ والے بن گئے حالانکہ قدرت نے تمہیں بیچ والا نہیں بنایا، تم زبردستی ہماری جماعت میں شامل ہورہے ہو تو اس کا جرمانہ تو تمہیں بھرنا ہی پڑے گا، وہی ہم تم سے وصول کرتے ہیں. اتنا کہہ کر وہ اٹھا اور چلا گیا
وہ نوجوان بیچارہ اتنا شرمندہ ہوا کہ پھر پورے سفر اس نے کسی سے آنکھیں ملائیں اور نہ ہی کسی سے کوئی بات کی
کاپی۔۔