فرانس کی وزیر انصاف کی پکار
اتحاد ٹائمز کے ایڈیٹر جناب ظھور بھائی نےمجھے یہ تصویر وھاتس اپ کی ہے۔
درج ذیل تصویر، فرانس کی وزیر انصاف کی ھے. جسے یہ نھیں معلوم ھے کہ اس کے پیٹ میں پلنے والے بچچے کا باپ کون ھے؟؟؟ یہ مھزب اور ترقی یافتہ ملک کی وزیر انصاف کا حال ھے، باقی عورتیں کیسی ھوں گی، رب جانے؟ وزیر انصاف نے کورٹ میں پیٹیشن داخل کر رکھی ھے کہ کورٹ بتائے کہ اس نیک بیگم کے بچچے کا باپ کون ھے، کیونکہ موصوفہ نے بیک وقت آٹھ مردوں سے جنسی تعلقات بنا رکھے تھے، جس طرح کتیاں🐕 اور بکریوں 🐑 جیسے جانوروں کو نھیں معلوم ھوتا ھے کہ اس کے بچچوں کا باپ کون ھے.؟؟ ؟
نہ جانے فقیر کی جھولی میں کون سا سکہ کھوٹا ھے؟ اور کون سا کھرا ؟؟؟
فرانس میں مسلمان عورتوں کی آزادی، پردہ حجاب کا مزاق اڑایا جاتا ھے.. نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی کردار کشی کے کارٹون بنائے جاتے ھیں، جنھوں نے عورت کو گوشہ پردہ، میں رھنے کا حکم دیا، تاکہ بدمعاش اور اوباش مردوں کے بچچے کی ماں بننا تو دور کی بات ھے، ان کی نظریں بھی شرینفنفس خواتین پر نہ پڑ سکیں🦊۔
آج جو لوگ اسلامی قوانین کو out of date کھتے ھیں ،انھیں سبق لینا چاہئے.
جب میں🏌️ واؤں امریکہ🏌️
لکھ رھا تھا، تو اس قسم کے واقعات اخبارات کی تصاویر کے ساتھ لکھ کر لے جاتا تھا، تو شامنامہ اخبار کے ایڈیٹر کھتے تھے، شامنامہ گھروں میں خواتین بھی ہڑھتی ھیں. لوگ کھیں گے کل سے اخبار لانا مت. 🙄
فیس بک پر میں آزاد ھوں.
پوسٹ تیار کردہ = عرفان بھائی صدیقی.